Skip to content
آسام:آدھار کارڈ کے لئے این آرسی نمبر ضروری
گوہاٹی،۸؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی قیادت والی ریاستی حکومت آدھار کارڈ بنانے کے سلسلے میں مزید سخت ہوگئی ہے۔ اب آدھار کارڈ بنوانے کے لیے، درخواست دہندگان کو این آر سی درخواست رسید نمبر جمع کرنا ہوگا۔ آسام کے وزیر اعلی کے مطابق، اس کے لیے ایک تفصیلی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا جائے گا اور اسے یکم اکتوبر 2024 سے لاگو کیا جائے گا۔آسام کے سی ایم کے مطابق، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز یعنی این آر سی کی درخواست کی رسید نمبر جمع کرنے سے غیر قانونی غیر ملکیوں کی آمد رک جائے گی اور ریاستی حکومت آدھار کارڈ جاری کرنے میں بہت سخت ہوگی۔
آدھار کارڈ کے لیے درخواستیں آبادی سے کہیں زیادہ ہیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں مشکوک شہری ہیں۔ اسی لیے آسام حکومت کو آدھار کارڈ کے لیے این آر سی درخواست کی رسید نمبر جمع کرانا پڑتا ہے۔ہمانتا بسوا سرما کے مطابق آسام میں اب آدھار کارڈ حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا۔ امید ہے کہ دیگر ریاستیں بھی آدھار کارڈ جاری کرنے میں سختی کریں گی۔ این آر سی درخواست رسید نمبر (اے آر این) جمع کرنا ان 9.55 لاکھ لوگوں پر لاگو نہیں ہوگا جن کے بائیو میٹرکس این آر سی کے عمل کے دوران بند ہوگئے تھے، جنہیں ان کے کارڈ ملیں گے۔
یہ عمل چائے کے باغات والے علاقوں میں لاگو نہیں ہوگا کیونکہ وہاں کے لوگوں کو کچھ دشواریوں کی وجہ سے آدھار کارڈ نہیں ملے ہیں جیسے کہ مناسب بائیو میٹرک مشینوں کی عدم دستیابی۔آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے چار ایسے اضلاع ہیں جہاں سے تخمینہ شدہ آبادی سے زیادہ آدھار کارڈ کے لیے درخواستیں آئی ہیں۔ ان چار اضلاع میں بارپیٹا میں 103.74 فیصد، دھوبری میں 103 فیصد، موریگاؤں اور ناگاؤں دونوں میں 101 فیصد درخواستیں ہیں۔ مرکز نے ریاستی حکومتوں کو یہ فیصلہ کرنے کا حق دیا ہے کہ آیا کسی بھی شخص کو آدھار کارڈ جاری کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
ایسی صورت حال میں، آسام حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے درخواست دہندگان کو آدھار کارڈ اسی وقت جاری کیے جائیں گے جب متعلقہ ضلع کمشنر کی طرف سے کوئی اعتراض سرٹیفکیٹ نہیں دیا جائے گا۔ ان سرٹیفکیٹس کی بھی باریک بینی سے چھان بین کی جائے گی۔ اگر درخواست دہندہ کے پاس این آر سی ہے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ وہ 2014 سے پہلے ریاست میں تھا۔ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی شناخت کا عمل تیز کر دیا گیا ہے، کیونکہ گزشتہ ماہ دو بنگلہ دیشی پکڑے گئے تھے اور انہیں واپس کر دیا گیا ہے۔
یہی نہیں سرحدی علاقوں پر نگرانی بھی تیز کر دی گئی ہے۔ ریاست میں نئے اور نامعلوم افراد کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے گاؤں یا علاقے کی سطح کے سرکاری افسران کو متحرک کیا جائے گا۔ اگر کوئی مشتبہ شخص پکڑا جاتا ہے اور اس سے آدھار، پین، ووٹر آئی ڈی یا پاسپورٹ حاصل کیا جاتا ہے، تو اس کا بائیو میٹرکس لیا جائے گا، تاکہ مستقبل میں اس طرح کا رد عمل ظاہر کرنے پر اسے پکڑا جاسکے۔
Like this:
Like Loading...