جنسی تشدد کے واقعات کی بنیادی وجہ اخلاقی اقدار میں سنگین گراوٹ ہے.
جماعت اسلامی ہند، شعبہ خواتین پونے نے جنسی جرائم پر قابو پانے کے لیے مہم برائے اخلاقیات کا آغاز کیا.
پونے: 10ستمبر( ایجنسیز)
جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ)، شعبہ خواتین پونے نے ایک ماہ پر محیط ملک گیر مہم "اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن ” کا آغاز کیا۔ پونے کے پترکار بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے آئی ایچ شعبہ خواتین پونے کی انچارج، آسیہ شیخ نے کہا، "اس مہم کا مقصد عوام میں شعور بیدار کرنا اور انہیں اس بات سے آگاہ کرنا ہے کہ حقیقی آزادی کیا ہے اور یہ اخلاقیات سے کیسے جڑی ہوئی ہے۔”
ملک میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی تشدد اور قتل کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےآسیہ شیخ نے کہا، "ہم معاشرے میں اس غلط فہمی کو دور کرنا چاہتے ہیں کہ اخلاقیات کی وجہ سے آزادی محدود ہوتی ہے۔ حقیقت میں یہ اس کے برعکس ہے۔ جب ہم کچھ اخلاقی قوانین کی پیروی کرتے ہیں اور اپنے اخلاقی کردار کو بہتر بناتے ہیں تو ہماری خواتین عوامی مقامات پر آزادی اور اعتماد کا تجربہ کرتی ہیں اور محفوظ رہتی ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی تشدد کے واقعات کی بنیادی وجہ اخلاقی اقدار میں سنگین گراوٹ ہے۔
حالیہ واقعات جیسے کولکتہ (مغربی بنگال) کے آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری اور قتل، گوپال پور (بہار) میں 14 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل، اودھم سنگھ نگر (اتراکھنڈ) میں ایک مسلمان نرس کے ساتھ عصمت دری اور بہیمانہ قتل، اور بدلاپور (مہاراشٹر) کے ایک اسکول میں دو کنڈرگارٹن کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی اس بات کا بیّن ثبوت ہیں کہ ہمارے ملک میں خواتین اور لڑکیوں کے تئیں ذہنیت اور رویے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔”
جے آئی ایچ پونے شعبہ خواتین کی پی آر سیکریٹری محترمہ عائشہ وسیم نے کہا، "خواتین کے خلاف تشدد کی ذہنیت ایک وبا کی طرح پھیل چکی ہے، جو ہمارے ملک کے اخلاقی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے۔ اس مسئلے کی جڑ اخلاقی اقدار کا زوال ہے جو غیر محدود آزادی کے نام پر جاری ہے۔ معاشرے میں خواتین کو اشیاء کے طور پر دیکھنا، جنسی استحصال اور بدسلوکی، فحاشی، غیر ازدواجی تعلقات، اور منشیات و شراب کا بڑھتا ہوا استعمال، یہ سب ہراسانی اور استحصال کا سبب بنتے ہیں۔ علاوہ ازیں، جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن (ایس ٹی آئی)، اسقاط حمل، جنسی تشدد اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ، خاندانی یونٹ کا ٹوٹنا اور بے حیائی کا عام ہونا تیزی سے معاشرے کے اخلاقی ڈھانچے کو تباہ کر رہا ہے۔”
جے آئی ایچ پونے شعبہ خواتین کی میڈیا سیکریٹری محترمہ میناز شیخ نے کہا، "نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) اور نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ رپورٹیں صرف رپورٹ شدہ کیسز کو شامل کرتی ہیں؛ کتنے کیسز رپورٹ ہی نہیں ہوتے، اس کا کسی کو علم نہیں ہے۔
خواتین کو انصاف حاصل کرنے کے لیے کتنی جدوجہد کرنی پڑتی ہے؟ اس مہم کا مقصد عوام کو یہ پیغام دینا ہے کہ ان تمام جرائم اور خواتین کے استحصال کے مختلف طریقوں سے حقیقی آزادی صرف اسی وقت حاصل کی جا سکتی ہے جب ہم ایک اخلاقی اور منصفانہ معاشرہ تعمیر کریں، جہاں ذات، نسل، رنگ، جنس، مذہب یا علاقہ کی تفریق کے بغیر ہر شخص کی بنیادی ضروریات اور حقوق کا تحفظ ہو۔”
مہم "اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن ” کی تفصیلات بتاتے ہوئے ناظمہ شیخ نے کہا، "اس مہم کے دوران تعلیمی اداروں، وکلاء، مذہبی علماء اور کمیونٹی لیڈروں کے تعاون سے قومی، ریاستی، ضلعی اور علاقائی سطح پر آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ طلباء اور نوجوانوں کو حقیقی آزادی اور اخلاقی اقدار سے روشناس کرانے کے لیے کیمپس میں خصوصی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ عوامی مباحثے میں عام اخلاقی اقدار کو متعارف کرانے کے لیے مختلف مذاہب کے علماء کو شامل کر کے خصوصی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔” پریس کانفرنس کی نظامت جے آئی ایچ شعبہ خواتین پونے کی کونڈھوا یونٹ انچارج، صالحہ شیرکر نے کیا۔