جینور واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور فسادیوں کو سخت سزا دلائی جائے:مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
حیدرآباد،12ستمبر( ایجنسیز)
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ جینور ضلع آصف آباد میں مسلمانوں پر حملہ، اُن کی دوکانوں کو لوٹنا اور اُن کی املاک کو تباہ کرنا بے حد افسوس ناک واقعہ ہے، اور مزید شرمناک اس لئے بھی ہے کہ مبینہ طور پر یہ سب کچھ پولیس کی موجودگی میں ہوا ہے، حکومت نے نہ اس کو روکا اور نہ فسادیوں کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی کی، قبائلی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی جو بات کہی جا رہی ہے، ظاہری قرائن سے کسی بھی طرح اس کی تصدیق نہیں ہوتی، پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیق کرے اور جن لوگوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیا ہے اور دوکانوں پر حملے کئے ہیں، اُن کے خلاف کیس درج کرے، نیز جن مسلمان نوجوانوں کو بلا تحقیق گرفتار کیا گیا ہے، اُن کو رہا کیا جائے، حکومت کا فریضہ ہے کہ وہ امن وامان کو قائم رکھے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرے، حکومت کو یہ بات بھی ملحوظ رکھنی چاہئے کہ گزشتہ الیکشن میں مسلمانوں نے پوری یکجہتی کے ساتھ کانگریس پارٹی کو یہ سمجھ کر ووٹ دیا تھا کہ وہ تمام طبقات کے ساتھ انصاف کریں گے ، ایسے واقعات اقلیتوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائیں گے۔