ہماچل پردیش مسجد تنازعہ:
ڈی سی منڈی کی یقین دہانی کے بعد ہندوبرادری کے مظاہرین لوٹ گئے
منڈی ، ۱۳؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا)
ہماچل پردیش کے منڈی میں مسجد کی غیر قانونی تعمیر کے تنازع کیخلاف آج ہندو تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ ہندو تنظیموں کے لوگ سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سیری چنانی میں مظاہرین کی طرف سے ہنومان چالیسا پڑھا گیا اور بھارت ماتا کی جے اور وندے ماترم کے نعرے لگائے گئے۔ سیری چنانی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مظاہرین کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے نعرے بھی لگائے جا رہے ہیں۔منڈی میں مسجد کے تنازع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد احتجاج اب رک گیا ہے۔
ڈی سی منڈی اپوروا دیوگن کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین واپس لوٹ رہے ہیں۔ ڈی سی منڈی نے مظاہرین کو کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور ہندو تنظیموں کو بات چیت کے لیے اپنے دفتر بلایا۔ جس کے بعد مظاہرین اپنا احتجاج فی الحال روک کر واپس لوٹ رہے ہیں۔اس ے قبل مسجد تنازعہ کے حوالے سے منڈی شہر سے نکلنے والی احتجاجی ریلی جیل روڈ پر سکوڑی چوک پہنچ گئی۔ سکاو?دی چوک پر پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ پولیس نے یہاں مختلف جگہوں پر ناکے لگائے بھی لگائے تھے۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مظاہرین کے ہجوم کو روکنے کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے تھے۔
یہاں پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ ہجوم کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔منڈی میں مسجد کے غیر قانونی ڈھانچے کو خود مقامی مسلمانوں نے کل منہدم کیا۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے خود ہی غیر قانونی تعمیرات کو گرایا۔ مقامی مسلمانوں نے کہا تھا کہ، غیر قانونی تعمیرات کو کسی دباؤ میں نہیں گرایا گیا ؛بلکہ انتظامیہ کے احکامات پر عمل کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد معاشرے میں باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو برقرار رکھنا ہے۔