Skip to content
ہندوستان کے 78 فیصد لوگ پاکستان پر اعتماد نہیں کرتے: سروے
نئی دہلی ، ۱۶؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
ہندوستانی اور پاکستانی ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کرتے۔ اور وہیں دوسری طرف بنگلہ دیشی سب پر بھروسہ کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ بات ایک سروے میں سامنے آئی۔سینٹر فار پالیسی ریسرچ (سی پی آر) اور سی ووٹر فاؤنڈیشن کے ایک نئے سروے میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ہندوستانی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی ایک دوسرے کو کس نظر سے دیکھتے ہیں اور ان کے ملکوں کے سات پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں۔
یہ رپورٹ ’بدلتی ہوئی دنیا میں جنوبی ایشیا‘ کے عنوان سے شائع کی گئی۔سروے میں شامل تقریباً 78 فیصد ہندوستانی جواب دہندگان نے کہا کہ وہ پاکستانیوں پر بھروسہ نہیں کرتے جبکہ 60 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ وہ ہندوستانیوں پر بھروسہ نہیں کرتے۔ اس کے برعکس بنگلہ دیشی جواب دہندگان میں سے 66 فیصد ہندوستان اور 63 فیصد پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں۔سروے میں شامل سبھی نے کہا کہ تقسیم کا فیصلہ درست تھا۔
تاہم ایسا کہنے والوں کی تعداد ہندوستان میں سب سے کم تھی۔ جب سروے کے شرکاء سے پوچھا گیا کہ اگر 1947 کی پاک ہندوستان تقسیم کو پلٹنے کی تجویز پیش کی جائے تو کیا آپ اس کی حمایت کریں گے؟ جس کے جواب میں زیادہ تر ہندوستانیوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسے تبدیل کیا جائے۔ہندوستانیوں نے 1947 میں تقسیم دیکھی۔ ایک ہی وقت میں بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کو دو تقسیم کا سامنا کرنا پڑا، پہلا 1947 میں اور دوسرا 1971 میں۔
سروے میں شامل 12,258 افراد سے سوالات پوچھے گئے جن میں یہ بھی شامل تھا کہ کیا ان کے خیال میں تقسیم صحیح فیصلہ ہے اور ان کے خیال میں ووٹ خریدنا ان کے متعلقہ ممالک میں کتنا مقبول ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش ایک دوسرے کے تحفظات کو آسانی سے نہیں سمجھتے۔
رپورٹ میں 2002 کے بعد سے کسی بھی ملک میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کی تفصیل نہیں دی گئی ہے، جس میں 2024 کے ہندوستانی عام انتخابات، بنگلہ دیش میں طلبہ کی تحریک کے ذریعے شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنا اور عمرا خان اور پاک فوج کے درمیان محاذ آرائی کو شامل کیا گیا ہے۔
Like this:
Like Loading...