Skip to content
ون نیشن ون الیکشن بل اسی دور میں آئے گا، پی ایم مودی نے کیا اعادہ
نئی دہلی ، ۱۶؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
ایک ملک ایک الیکشن کی بحث کافی عرصے سے چل رہی ہے، مودی حکومت کے پچھلے دور میں بھی یہ مسئلہ کئی مواقع پر زیر بحث رہا ہے۔ اب جب کہ وزیر اعظم مودی اقتدار میں واپس آئے ہیں، اس ایک ملک ایک انتخاب کو لے کر بحث تیز ہوتی جا رہی ہے۔ خبر ہے کہ حکومت اپنے دور اقتدار میں کسی بھی قیمت پر یہ بل لانا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن حکومت سے متعلق ایک ذریعے نے اشارہ ضرور دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری اہلکار نے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاع، وزارت داخلہ، تعلیم، ڈیجیٹل انڈیا، انفراسٹرکچر پر ہر سال 11 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کی بات ہو، وہ تمام کام جو 2014 میں شروع کیے گئے تھے، اسے اب بھی آگے بڑھایا جا رہا ہے۔آج ہماری خارجہ پالیسی پر نظر ڈالیں، اب ایک ریڑھ کی ہڈی نظر آ رہی ہے، جو پچھلی حکومتوں میں نہیں تھی۔ایک ملک ایک الیکشن کے حوالے سے بھی بڑا اشارہ ہے۔ یہ دلیل ہے کہ پی ایم مودی نے 15 اگست کو اپنے خطاب میں ون نیشن ون الیکشن کا بھی ذکر کیا تھا۔
اس کے علاوہ اس معاملے پر برین سٹارم کے لیے جو اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی گئی تھی، اس نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ ملک میں ایک ملک، ایک الیکشن ہونا چاہیے۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کے دیگر حلیف بھی اس معاملے پر اس کی حمایت کر رہے ہیں، چاہے وہ جے ڈی یو ہو یا ٹی ڈی پی۔لیکن تیسری مدت کے کچھ تجربات بھی حکومت کے لیے سبق کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ مثال کے طور پر لیٹرل انٹری پر پابندی کا فیصلہ لینا، بولڈ وقف بل کو مشترکہ کمیٹی کو بھیجنا۔
یہ وہ فیصلے ہیں جو اگر حکومت کے پاس مطلق اکثریت ہوتی تو وہ آرام سے لے سکتی تھی لیکن اب اسے اپنے اتحادیوں کے تمام اعتراضات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ تاہم حکومت کے اندر موجود ایک ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت آنے والے وقت میں مردم شماری کرانے میں بھی سنجیدہ ہے۔ یہ عمل 2020 میں کورونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا تھا، لیکن اب حکومت اس کے لیے تیاریاں شروع کر سکتی ہے۔
Like this:
Like Loading...