Skip to content
مرحوم مختار انصاری کے متعلق انکشاف، حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی موت
باندہ ، ۱۶؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
28 مارچ کو باندہ جیل میں بند مختار کی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔ مختار کی موت پر ان کے اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر انہیں زہر دے کر قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ جس کے حوالے سے مجسٹریل انکوائری کی گئی۔ اب باندہ کے ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی ہے۔
حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ میں موت کی وجہ زہر نہیں بلکہ ہارٹ اٹیک بتائی گئی ہے۔موت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختار انصاری کی لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جیل انتظامیہ نے مختار کے اہل خانہ کو متعدد بار نوٹس بھیج کر بلانے کی کوشش کی لیکن اہل خانہ کا کوئی فرد موجود نہیں تھا۔یوپی کی بندہ جیل میں بند مختار انصاری کو 28 مارچ کو طبیعت خراب ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
موت کے بعد مختار انصاری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ وہیں ان کے اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ مختار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے نہیں بلکہ زہر کھانے سے ہوئی ہے۔ اہل خانہ کے الزامات کی بنیاد پر باندہ ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا تھا۔ جس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔
Like this:
Like Loading...