Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
what-is-important

بھائی چارہ

Posted on 17-09-2024 by Maqsood

بھائی چارہ

از:۔مدثراحمد۔شیموگہ۔
کرناٹک۔9986437327

گذشتہ کچھ سالوں سے ملک بھر میں ہندو مسلم بھائی چارہ کی رسم عروج پر چل رہی ہے ، ہر جگہ مسلمان بھائی چارہ کی مثال قائم کرنے کی دوڑ دھوپ میں لگے ہوئے ہیں ، مختلف مذاہب کے درمیا ن بھائی چارہ ہونا بھی چاہئے ، اسلام بھی یہی پیغام دیتاہے کہ تم اپنے پڑوسیوں اور ہم وطنوں کے ساتھ حسن سلوک کرو ، انسانیت کے پیغام کو عام کرو اور امن و سلامتی کے لئے ہر ممکن کوشش کرو۔ بار بار اسلام نے یہ درس بھی دیا ہے کہ دوسرے مذاہب کو برابھلا مت کہو ۔ اس درمیان کچھ سالوں سے بھائی چارہ اور گنگاجمنا تہذیب کے گیت گاتے ہوئے مسلمان کبھی مندروں میں پہنچ کر دیوی دیوتائوں کی پرستش کرنے لگے ہیں تو کہیں گنیش و دوسری مورتیوں کی گل پوشی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ،

کوئی غیر مسلموںکے ساتھ ہولی و دیوالی منارہاہے تو کہیں مسجدوں کے ذمہ دار ہندوئوں کے دیوتائوں کی آرتی اتارہے ہیں اور اس رسم کو وہ بھائی چارہ کا نام دے رہے ہیں ۔ یقیناََ بھائی چارہ ہونا چاہئے لیکن جب مسلمان اسلامی حدود کو پار کرتے ہوئے ان رسم و رواج کو ادا کرتے ہیں تو شریعت کے لحاظ سے یہ خارج اسلام ہوجاتے ہیں اور اسلامی تعلیمات کے منکر قرار دیے جاتے ہیں ۔حد تو یہ ہونے لگی ہے کہ اسلامی تعلیمات کو پامال کرنے میں اب صرف عام مسلمان ہی نہیں بلکہ کچھ اہل علم حضرات اور مسلمانوں کے مذہبی پیشواء بھی بھائی چارہ کے نام پر غیر اسلامی رسم و رواج کو اپنانے لگے ہیں اور اگر اس پر کوئی تنقید کرتاہے تو اسکے خلاف پولیس یا حکومتوں میں یہ بات پھیلادی جاتی ہے کہ فلاں تنقید کرنے والا شخص امن و امان میں خلل ڈالنے کے لئے مسلمانوں کو بھڑکارہاہے ۔

بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم گنیش کی مورتیوں پر مالاچڑھاتے ہیں تو وہ میلاد کے موقع پر ہمارے ساتھ شامل ہونگے ، اگر غیر مسلم میلادکے جلسے یا جلوس میں شامل ہوتے ہیں تو ہونے دیں ، انکے شامل ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑھتا البتہ مسلمانوںکا مورتی پوجا، مورتیوں کی تعظیم کرنا اور مورتیوں کے جلوسوں میں شامل ہونا غیر اسلامی طریقہ ہے ، یہاں ایک بات قابل غور یہ بھی ہے کہ جب مورتیوں کی پوجا یا جلوسوں میں مسلمان شامل ہوتے ہیں تو وہ باقاعدہ ٹوپیاں پہن کر اپنی نمائندگی کا ثبوت پیش کرتے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو نمازوں میں تو ٹوپیاں چھوڑ دیتے ہیں ، اپنے ماں باپ کی میت میں ٹوپیاں نہیں پہنتے جبکہ مورتیوں کی پوجا و آرتی میں ٹوپیاں پہن کر اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

اگر انہیں مورتیوں کی پوجا کرنا ہے تو کریں لیکن ٹوپیاں و جبہ پہن کر تو ایسی حرکتیں نہ کریں کیونکہ ٹوپیاں اور جبّہ مسلمانوں کی ثقافت رہی ہے ۔ غور طلب بات یہ بھی ہے کہ اہل علم طبقہ مسلمانوں کے درمیان موجود مختلف مسلکوں کے درمیان ایک دوسرے کی بات چیت ، لین دین اور تعلقات بڑھانے کو حرام ۔ حرام کہتے ہیں ، فسخ نکاح کا دعویٰ کرتے ہیں ، شروع سے کلمہ توحید پڑھنے کا حکم دیتے ہیں وہی لوگ مورتی پوجا کرنے والوں کے تعلق سے خاموش کیوں ہوجاتے ہیں؟۔

یہ ایک بات یہ بھی ہے کہ کئی علاقوں میں پولیس خود کھڑے ہوکر مذہبی ہم آہنگی کے نام پر مورتیوں کی گل پوشی کروارہی ہے اور لوگ پولیس کو خوش کرنے یا پولیس کے خوف سے ان رسموں کو ادا کررہے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو بے خوف ہوکر یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہم آہنگی ہم بھی چاہتے ہیں لیکن اسلام کے دائرے میں رہ کر یہ کام کرینگے ۔ لیکن یہاں خوف کے مارے ایمان فروشی ہورہی ہے اور یہی عمل مسلمانوں کے لئے ملک بھر میں تباہی کا عمل بنتا جارہاہے جس پر غورکرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb