سخت قوانین کے بجائے ذہنیت بدلنے کی ضرورت ہے: سی جے آئی چندرچوڑ
نئی دہلی ،۱۷؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا ہے کہ محض اچھے قوانین یا سخت قوانین سے انصاف پر مبنی معاشرہ نہیں بنتا، اس کے لیے ذہنیت کو بدلنا ضروری ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ خواتین کو چھوٹ دینے کے بجائے، ہمیں ان کے حقوق اور استحقاق کو پہچاننے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ آزادی اور مساوات کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکیں۔سی جے آئی نے کہا کہ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین ان کی آزادی پر قدغن نہ لگائیں۔
سی جے آئی نے کہا کہ خواتین کا کہنا ہے کہ ہم کام کی جگہ پر کسی قسم کی نرمی نہیں چاہتے، ہم صرف مساوی مواقع چاہتے ہیں کیونکہ ہم ایک محفوظ کام کی جگہ بھی چاہتے ہیں۔چندر چوڑ نے کہا کہ خواتین کے حقوق پر بات کرنا صرف خواتین کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ سب کا مسئلہ ہے۔ہندوستانی خواتین کے حقوق کا چارٹر ہندستان کے آئین کو اپنانے سے پہلے ہنسا مہتا نے تیار کیا تھا۔
سی جے آئی نے کہا کہ لیبر فورس میں خواتین کی شرکت 37 فیصد ہے لیکن جی ڈی پی میں ان کا حصہ صرف 18 فیصد ہے۔آزادی سے قبل ہم خواتین کی شمولیت کے حوالے سے توقعات پر پورا نہیں اتر سکے اور اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ گھریلو کام کی تقسیم اب بھی زیادہ تر خواتین ہی کرتی ہیں۔ انہیں گھر کے کام اور دیکھ بھال کی ذمہ داریاں اٹھانی پڑتی ہیں۔
وہ دوہری ذمہ داری اٹھاتی ہے۔سی جے آئی نے کہا کہ جب آپ خواتین کو سماجی تعصبات سے آزاد کرتے ہیں اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرتے ہیں تو وہ نہ صرف سماج کے دیگر طبقات سے مقابلہ کرتی ہیں بلکہ بعض اوقات انہیں پیچھے بھی چھوڑ دیتی ہیں۔