Skip to content
گنیش اتسو پر لاؤڈ اسپیکر بجانا نقصان دہ اور عید پر بھی غلط: بامبے ہائی کورٹ
ممبئی ، ۱۹؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
بمبئی ہائی کورٹ نے بدھ کو کہا کہ اگر گنیش اتسو کے دوران ایک سطح سے زیادہ بلند آواز میں لاؤڈ اسپیکر بجانا نقصان دہ ہے، تو عید کے دوران بھی اس کا وہی اثر ہوتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ گنیش اتسو کی طرح عید میلاد النبی کے جلوسوں میں بھی لاؤڈ اسپیکر کی اونچی آوازیں میں بجانا غلط ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس امیت بورکر کی بنچ نے عید میلاد النبی کے جلوسوں کے دوران ڈی جے، ڈانس اور لیزر لائٹس کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے والی کئی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ان درخواستوں میں دعویٰ کیا گیا کہ نہ تو قرآن اور نہ ہی حدیث میں ڈی جے سسٹم اور لیزر لائٹ کے استعمال کا ذکر ہے۔ بنچ نے گنیش تہوار سے ٹھیک پہلے پچھلے مہینے اپنے ایک حکم کا حوالہ دیا۔ اس میں تہواروں کے دوران شور کی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) رولز، 2000 کے تحت دی گئی حد سے زیادہ شور کرنے والے لاؤڈا سپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے پر زور دیا گیا۔درخواست گزاروں کے وکیل اویس پیچکر نے عدالت سے اپنے پہلے حکم میں عید کو شامل کرنے کو کہا تھا۔ اس پر بنچ نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آرڈر کو عوامی تہوار قرار دیا گیا ہے۔ درخواست کو نمٹاتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اگر یہ گنیش چترتھی کے لیے نقصان دہ ہے تو عید کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ لیزر لائٹس کے استعمال پر بنچ نے کہا کہ اگر اس طرح کی روشنیوں کا لوگوں پر برا اثر پڑتا ہے تو اس کے لیے سائنسی ثبوت دکھائیں۔اتنا ہی نہیں، بمبئی ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی بنچ نے کہا کہ ایسی درخواستیں دائر کرنے سے پہلے مناسب تحقیق کی جانی چاہیے۔ ججز نے کہا کہ آپ نے تحقیق کیوں نہیں کی؟ جب تک یہ سائنسی طور پر ثابت نہ ہو جائے کہ اس کا لوگوں پر منفی اثر پڑتا ہے، تب تک ہم ایسے معاملے پر فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ عدالت درخواست گزاروں کی مؤثر ہدایات دینے میں مدد کرے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ ایک مسئلہ ہے۔ آپ کو پی ائی ایل دائر کرنے سے پہلے مناسب تحقیق کرنی چاہیے۔ ہم ماہر نہیں ہیں اور ہم لیزر کی بنیادی باتیں بھی نہیں جانتے۔
Like this:
Like Loading...