Skip to content
تروپتی مندر کے پرساد میں چربی یا گھی؟چربی پائے جانے پر آرایس ایس سیخ پا
نئی دہلی،۲۰؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
تروپتی بالاجی میں مبینہ طور پر چربی ملنے کے بعد شروع ہوا تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آندھرا کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے دعویٰ کیا تھا کہ وائی ایس آر سی پی کے دور حکومت میں تروملا لڈو پرساد میں جانوروں کی چربی کا استعمال کیا جاتا تھا۔ این ڈی ڈی بی کی لیب، جسے مرکزی حکومت نے تسلیم کیا ہے، نے تصدیق کی ہے کہ لڈو بنانے میں استعمال ہونے والے گھی میں جانوروں کی چربی ہوتی ہے۔اس خبر کے سامنے آنے کے بعد اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اس سال کے شروع میں ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتسٹھا کے لیے تروپتی کے لڈو بھی بھیجے گئے تھے؟
دراصل اس وقت میڈیا میں ایسی کئی خبریں شائع ہوئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ اس تہوار کو خاص بنانے کے لیے مشہور تروملا تروپتی دیوستھانم نے ایودھیا میں ایک لاکھ چھوٹے لڈو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا تروملا تروپتی دیوستھانم نے رام مندر کے تہوار کے دوران لڈو بھیجے تھے یا نہیں۔دریں اثنا، آر ایس ایس کے ترجمان اخبار نے تروپتی مندر کے لڈو پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ترجمان اخبار نے سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ شرمناک اور کوئی بات نہیں ہو سکتی۔ تروملا وینکٹیشور مندر کے پرساد میں جانوروں کی چربی، سور کی چربی اور مچھلی کا تیل ملایا جا رہا تھا۔
جگن موہن ریڈی کی حکومت نے ہندوؤں کے عقیدے کے ساتھ کیا ناانصافی کی ہے۔ لیب میں کیے گئے سیمپل ٹیسٹ میں بڑی معلومات سامنے آگئی ہیں۔آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے دی تھی معلومات، اب مندر کے لڈو پرساد میں گھی ملایا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر، ٹی ڈی پی کے ترجمان انم وینکٹا رمن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ مشہور سری وینکٹیشور سوامی مندر کا انتظام کرنے والے تروملا تروپتی دیوستھانمس کی طرف سے فراہم کردہ گھی کے نمونوں میں گجرات کی لائیواسٹاک لیبارٹری سے ملاوٹ کی تصدیق ہو گئی ہے۔ نمونے لینے کی تاریخ 9 جولائی 2024 تھی اور لیب رپورٹ کی تاریخ 16 جولائی تھی۔اس رپورٹ میں گھی کے نمونے میں جانوروں کی چربی، سور کی چربی اور مچھلی کے تیل کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Like this:
Like Loading...