Skip to content
ملک کے لیے ون نیشن ون الیکشن کے تصور کو کمل ہاسن نے خطرناک قرار دیا
نئی دہلی،۲۱؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
فلم اداکار کمل ہاسن نے ہفتہ کو ایک ملک ایک انتخاب کی تجویز کو خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے انتخابات نے بعض ممالک میں مسائل پیدا کیے ہیں لہذا ہندوستان میں اس کی ضرورت نہیں ہے اور مستقبل میں بھی اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔ مکل نیدھی میئم (ایم این ایم) پارٹی کے بانی ہاسن نے کہا کہ اگر 2014 یا 2015 میں بیک وقت انتخابات کرائے جاتے تو اس سے آمریت کی صورتحال پیدا ہو جاتی۔ جس سے آزادی کم ہو جائے گی اور کسی ایک لیڈر کا غلبہ بڑھے گا۔انہوں نے کہا، ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ہم اس سے بچ گئے ہیں۔
ہم ایک ایسی بیماری سے بچ گئے جو کرونا سے بھی زیادہ خطرناک تھی۔ یہ بات انہوں نے پارٹی اجلاس میں کہی۔ تاہم انہوں نے کسی خاص پارٹی یا رہنما کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے یورپ اور روس کی مثالیں پیش کیں تاکہ اس بات کی نشاندہی کی جا سکے کہ اس طرح کے انتخابات کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں لیکن انہوں نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا جہاں یہ نظام ناکام ہو گیا تھا۔ایک مثال دیتے ہوئے کمل ہاسن نے کہا کہ اگر تمام ٹریفک لائٹس ایک ساتھ ایک ہی رنگ میں جلیں تو کیا ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سوچنے اور اپنا انتخاب کرنے کے لیے وقت دینے کی ضرورت ہے۔ ایم این ایم کے سربراہ نے کہا کہ انہیں سیاست میں نہ آنے اور بگ باس شو کی میزبانی کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے پوچھا کہ ایسے کسی موقع کو استعمال کرنے میں کیا حرج ہے جو لوگوں سے ملنے اور بات چیت کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے۔
ہاسن نے کہا کہ وہ بچپن سے ہی اسٹیج پر ہیں اور اپنی اداکاری کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا، یہ میری عادت نہیں، میرا طرز زندگی ہے۔ اس لیے میں نے سیاست کا انتخاب کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگر کوئی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوتی ہے تو پروڈیوسر کسی اداکار کو کاسٹ نہیں کریں گے۔ لیکن لوگ سیاست میں ناکامیاں بھی یاد کرتے ہیں۔
Like this:
Like Loading...