Skip to content
جموں کشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست ہونے کی وجہ سے یونین ٹریٹری بنادیاگیا: فاروق عبداللہ
سری نگر،۲۱؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
جموں و کشمیر کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ (21 ستمبر) کو مرکز میں حکمراں مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا کیونکہ یہ مسلم اکثریتی ریاست ہے۔فاروق عبداللہ نے بی جے پی اور پی ایم مودی پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ غلطی کرتے ہیں تو پاکستان کو سامنے رکھتے ہیں، وہ خود غلطی کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ راہل گاندھی اور فاروق عبداللہ کے درمیان اتحاد کو پاکستان کی حمایت حاصل ہے، ہمارا اس میں کیا ہے؟ پاکستان کے ساتھ کیا کرنا ہے؟فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ خود پاکستانی ہیں اور ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مودی حکومت کہتی تھی کہ آرٹیکل 370 دہشت گردی کے لیے ذمہ دار ہے۔ آج وہ اقتدار میں ہیں۔
کیا دہشت گردی ختم ہو گئی؟ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ کل ہی ریاست میں انکاؤنٹر ہوا چلیکن ان کے مطابق 370 ذمہ دار ہے۔این سی کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا ؛کیوں کہ یہ مسلم اکثریتی ریاست ہے۔ فاروق عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت اور بی جے پی نے ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں کو تقسیم کیا ہے، وہ ہندوستان کو توڑنا چاہتے ہیں،انہوں نے پاکستانیوں کو چھوڑ دیا تھا، جو ملک کے دشمن تھے، کیا آپ بھول گئے ہیں؟
آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ وہ مضبوط کررہے ہیں؟نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ ان کی پارٹی کبھی بھی پاکستان کے ایجنڈے کو نافذ نہیں کرے گی، جس میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے بیان کے ایک دن بعد نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور کانگریس جموں و کشمیر میں پڑوسی ملک کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
Like this:
Like Loading...