Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
tirupati-prasad-controversy-deputy-chief-minister-pawan-kalyan's-11-day-upwas-from-today

تروپتی پرساد تنازعہ: نائب وزیراعلیٰ پون کلیان کا 11 روزہ ’اُپواس‘ آج سے

Posted on 22-09-2024 by Maqsood

تروپتی پرساد تنازعہ: نائب وزیراعلیٰ پون کلیان کا 11 روزہ ’اُپواس‘ آج سے

امراوتی ،۲۲؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )

آندھرا پردیش میں تروپتی بالاجی مندر کے پرساد لڈو میں جانوروں( گائے، سور) کی چربی کے استعمال کی خبر کے بعد سے جاری سیاسی ہلچل تھمنے کے آثار نظر نہیں آ رہا ہے۔ اب اس معاملے میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور اداکار پون کلیان نے کفارہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وہ آج سے 11 روزہ ’اُ پواس‘ یعنی روزہ رکھیں گے۔ پون کلیان نے 11 دن کے اُپواس شروع کرنے سے پہلے ایک پیغام بھی لکھا ہے۔پون کلیان نے لکھا،’’بھگوان بالاجی! مجھے معاف کر ے،۔ تروملا لڈو پرساد جو کہ انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے،سابقہ حکمرانوں کے بے لگام رجحانات کے نتیجے میں ناپاک ہو چکا تھا۔

جانور چربی کی باقیات سے آلودہ تھا۔ ایسے گناہ صرف ظالم دماغ والے ہی کرتے ہیں۔ شروع میں اس گناہ کو نہ پہچاننا ہندو ذات پر بدنما داغ کے مترادف ہے۔ جیسے ہی مجھے معلوم ہوا کہ لڈو پرساد میں جانوروں کی باقیات ہیں تو میں پریشان ہو گیا، میں مجرم محسوس کرتا ہوں۔ میں عوامی فلاح کے لیے لڑ رہا ہوں۔افسوسناک بات یہ ہے کہ شروع میں ایسا مسئلہ میری توجہ میں نہیں آیا۔

انہوں نے مزید لکھاکہ ہر وہ شخص جو سناتن دھرم میں یقین رکھتا ہے، اسے بھگوان بالاجی کے ساتھ کی گئی اس خوفناک جرم کا کفارہ دینا چاہیے۔ اسی جذبے کے تحت میں نے کفارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتوار یعنی 22 ستمبر، 2024 کی صبح، میں سری دشاوتارا وینکٹیشورا سوامی مندر، نمبور، ضلع گنٹور میں میں ’آپواس‘ شروع کروں گا۔ 11 دن تک دکشا جاری رکھنے کے بعد، میں تروملا سری وینکٹیشور سوامی کے درشن کروں گا۔’میرے معبودمیں آپ سے التجا کرتا ہوں کہ مجھے ماضی کی حکومتوں کے ذریعہ آپ ک خلاف کیے گئے گناہوں کو دھونے کی شکتی دے ۔

پون کلیان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ایسے جرائم میں صرف وہی لوگ ملوث ہوتے ہیں، جو خدا پر یقین نہیں رکھتے اور انہیں گناہ کرنے کا خوف نہیں ہوتا۔ میرا دکھ یہ ہے کہ بورڈ کے ممبران اور ملازمین جو تروملا تروپتی دیوستھانم سسٹم کا حصہ ہیں وہ بھی وہاں کی غلطیوں کا پتہ نہیں لگا پا رہے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb