Skip to content
مہاراشٹر:دھاراوی مسجد کی انہدامی روکنے کا الزام،3 گرفتار
ممبئی،۲۲؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
مہاراشٹر کے دھاراوی میں ہفتہ (21 ستمبر) کو ایک بڑا ہجوم جمع ہو گیا تھا جب بی ایم سی کے ملازمین نے ایک مسجد کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصے کو منہدم کر دیا۔ اس دوران بھیڑ نے شدید احتجاج کیا اور ہنگامہ آرائی کی اور بی ایم سی کی گاڑی کا شیشہ بھی توڑ دیا۔ اب دھاراوی پولیس نے اس معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ تینوں پر فساد بھڑکانے کا الزام ہے۔پولیس نے ان کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 132، 189 (1،2)، 190، 184 (4)، 191 (2)، 324 (3)، 191 (3) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس میں دفعہ 132 ناقابل ضمانت ہے۔
دفعہ 132 سرکاری ملازم کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر لگائی گئی ہے۔ فی الحال تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ممبئی پولیس نے اس واقعے کے بعد انکشاف کیا تھا کہ دھاراوی پولیس اسٹیشن تک تقریباً پانچ ہزار لوگوں کی بھیڑ جمع تھی۔ اس ہجوم میں بہت سے باہر والے بھی تھے۔ پولیس ان لوگوں کی شناخت کر رہی تھی جو دھاراوی باہر سے آئے تھے۔
تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بی ایم سی کی انہدامی کارروائی کے خلاف ہجوم کو جمع کرنے کے لیے اشتعال انگیز پوسٹس اور ویڈیوز بنائے گئے تھے۔ یہ پوسٹس اور ویڈیوز جمعہ کی رات سے وائرل ہونا شروع ہو گئی تھیں۔بی ایم سی کی کارروائی کے دن، یعنی ہفتہ کی صبح دھاراوی میں مسجد کے علاقے میں ایک بہت بڑا ہجوم جمع تھا، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ مظاہرین سڑک پر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد پولیس ٹیم آئی اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔ ان سے اپیل کی گئی کہ وہ ایک طرف ہٹ جائیں تاکہ گاڑیاں گزر سکیں۔
مقامی لوگ بھی انہیں سمجھانے کے لیے آگے آئے۔واضح ہو کہ اس معاملے میں بی ایم سی نے مسجد کمیٹی کو غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کے لیے آٹھ دن کا وقت دیا ہے۔ تب تک بی ایم سی مسجد کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلمان اس بات کو یقینی بنانے کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے کہ اس مسجد کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
Like this:
Like Loading...