این سی ای آرٹی کی مرتبہ کتاب میں ’ احمد کے خط‘ سے’لوجہاد‘ کی بو آنے لگی!
چھترپور؍بھوپال،۲۲؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع میں تیسری کلاس میں پڑھنے والی طالبہ کے والدین نے این سی ای آر ٹی کی کتاب پر اعتراض کیا ہے۔یہ اعتراض ڈاکٹر راگھو پاٹھک نامی شخص نے درج کرایا ہے۔ اس نے کتاب پر لو جہاد کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ’’ احمد‘‘ کو رینا کا خط ایک سازش ہو سکتی ہے۔ اس نے اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔دراصل، ڈاکٹر راگھو پاٹھک کی بیٹی این سی ای آر ٹی بورڈ کے کلاس 3 ہندی میڈیم کی طالبہ ہے۔ کلاس 3 کے ماحولیات کے باب 17 کا عنوان ’’چٹھی آئی ہے‘‘ ہے۔اس میں رینا نامی لڑکی اپنے دوست احمدکو چھٹیوں میں اگرتلہ آنے کی دعوت دیتی ہے۔
اس حوالے سے وہ اپنے دوست کو خط لکھتی ہے۔ خط کے آخر میں وہ لکھتی ہیں،’’ آپ کی رینا‘‘۔ اب ڈاکٹر راگھو پاٹھک کو اسی چیز سے مسئلہ ہے۔ اس نے اس پر لو جہاد کا الزام لگایا ہے۔ڈاکٹر راگھو پاٹھک کا کہنا ہے کہ ایک ہندو لڑکی ایک مسلمان لڑکے کو خط لکھ رہی ہے اور آخر میں وہ خود کو اس کا ہونے کا انکشاف کرتی ہے۔ اس سے واضح ہے کہ چھوٹے بچوں کے ذہنوں میں لو جہاد کی طرف رحجام بڑھے گی، بلکہ مستقبل میں لو جہاد جیسے واقعات بڑھیں گے۔ ایک طرف تو حکومت مبینہ’ لو جہاد‘ جیسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنا رہی ہے۔ دوسری طرف این سی ای آر ٹی کی مرتب کردہ کتاب’’ لو جہاد‘‘ کو فروغ دے رہی ہے۔
پاٹھک کا کہنا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ اس کتاب کے صفحہ 17 پر لکھا گیا خط جس میں احمد اور رینا کا ذکر ہے اسے کتاب سے ہٹادیاجائے، کیونکہ میں بھی ایک باپ ہوں اور میری بیٹی یہ کتاب پڑھ رہی ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ اس کے ذہن میں کسی قسم کا غلط تاثر پیدا ہو۔اس معاملہ میں کھجوراہو کے ایس ڈی او پی سنیل شرما کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر راگھو پاٹھک نے این سی ای آر ٹی کی ماحولیات کی کتاب پر الزام لگایا ہے کہ یہ معاملہ لو جہاد سے متعلق ہے۔ ٹیکسٹ بک، یہ درخواست سینئر حکام کو بھیج دی گئی ہے۔ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔