Skip to content
راہل گاندھی آرٹیکل 370 کی بحالی کا وعدہ کریں، تو اُن کی حمایت کروں گا: انجینئر رشید
سری نگر ، ۲۴؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اس بار جس لیڈر کا سب سے زیادہ چرچا ہو رہا ہے وہ شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید ہیں۔ انجینئر رشید لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد ملک بھر میں اس وقت سرخیوں میں آئے جب انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ بڑی بات یہ ہے کہ یہ الیکشن انہوں نے جیل میں رہتے ہوئے جیتا تھا۔ رشید انجینئر کو حال ہی میں ضمانت ملی تھی۔جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں رشید انجینئر کے مخالفین نے انہیں بی جے پی کا ایجنٹ اور دہلی کا آدمی قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ انتخابات میں ووٹ تقسیم کرنے آئے ہیں۔
جموں و کشمیر میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو چکی ہے، دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 25 ستمبر کو اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ 1 اکتوبر کو ہو گی۔ نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔انجینئر رشید نے مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انجینئر رشید ساڑھے 5 سال جیل میں رہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ جیل سے باہر آنے کے بعد انہیں جموں و کشمیر میں کیا فرق نظر آتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد لوگ انتخابی عمل میں حصہ لینا چاہتے ہیں اور اس کی وجہ وزیر اعظم نریندر مودی کا نیا کشمیر ہے۔ یہ وعدے کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ اس لیے ہوا ہے کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں دبا دیا گیا ہے۔
راشد کا کہنا ہے کہ تہاڑ جیل میں دو درجن سے زیادہ نوجوان تھے، جنہیں سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے مقدمات درج کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا تھا اور اسی لیے کشمیر کے لوگ انتخابات کے ذریعے اپنا غصہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔کیا آپ کسی سیکولر اتحاد میں شامل ہوں گے؟ اس سوال کے جواب میں رشید کا کہنا ہے کہ ان کے لیے کشمیر کی عزت و وقار کو لوٹانا اور مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ رشید کہتے ہیں کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، آپ کے پاس کشمیر کے لیے کیا روڈ میپ ہے، رشید نے سوال اٹھایا کہ کیا فاروق عبداللہ نے دفعہ 370 کے معاملے میں کبھی بھوک ہڑتال کی، کیا انہوں نے کیا؟ لوگوں سے پُرامن ہڑتال کرنے کو کہیں؟آرٹیکل 370 ایک سیاسی لڑائی تھی اور اسے صرف سیاسی طور پر لڑنا چاہیے تھا۔
بارہمولہ کے ایم پی نے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ جانے کی ضرورت نہیں ہے۔رشید انجینئر کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے پاس روڈ میپ ہے تو وہ اس سے ہاتھ ملانے کو تیار ہے۔ اگر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی یہ وعدہ کرتے ہیں کہ اگر وہ 50 سال بعد بھی اقتدار میں آتے ہیں تو وہ آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کا بل لائیں گے تو میں ان کی حمایت کروں گا۔
Like this:
Like Loading...