راجندر نگر اُپرپلی ہپی ہوم ٹاورس میں عوامی بنیادی مسائل پر حکومت تلنگانہ کی توجہ
حیدرآباد۔ 16 جون(سرفراز نیوز ایجنسی)
راجندر نگر اُپرپلی ضلع رنگاریڈی میں ہپی ہومس ٹاورس و پیالس جملہ (9)اپارٹمنٹس20 سالوں سے زائد قائم ہو ے ہیں اور اہم بنیادی مسائل جیسے
(1-۔ہر سال کی اس سال بھی موسم گرما سے قبل ان تمام علاقوں کے اپارٹمنٹس کا بورویل پانی نیچلی سطح زمین تک پانی ختم ہوگیا ہے اور باہر سے پانی ٹینکرس خریدینے پر مجبور ہے اور اس حکومت کی جانب کوئی انتظامات نہیں ہوا ہے اور مقامی عوام بہت ہی پریشان ہے۔(2)۔ پینے کا پانی کے لئے عوامی نل (Public Taps)قائم کرنے (3)۔سی سی روڈڈالنے
(4)۔ ہپی ہوم ٹاورس اور پیالس کے علاقوں میں سی سی ٹی وی کمیرے نصب کرنے (5)۔ ہپی ہوم ٹاورس گراونڈ میں بستی دواخانہ قائم کرنے اور(6)۔ ریونیو ڈیویثرن رجندرنگر آفس اُپرپلی کے متصل میں گورئمنٹ کی زمین پر گورئمنٹ جونیئر‘ ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ کالجس)انگلش‘ اُردو اور تلگو میڈیم) کی ذاتی بلڈنگ کی عمارت تعمیر کرتے ہوے کالجس قائم کرنے کا مطالبہ کیا ان پانچ بنیادی مسائل کو حکومت تلنگانہ کے متعلقہ محکمہ جات خاص کر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن‘ حیدرآباد‘سیورج واٹر اینڈ میٹر واٹربورڈ‘ سائبرآباد پولیس‘محکمہ تعلیمات اور محکمہ طبئی کو مقامی اسوسی ایشنس کی جانب سے کئی مرتبہ نمائندگی کی ہے
بلکہ کانگریس‘ تلگو دیشم اور ٹی آر ایس کے حکومتوں کے دور میں بھی نمائندگی کی تھی۔ مگر آج تک یہ بنیادی مسائل کو نظر انداز کردیا گیاکہ عوامی نل اور بستی دواخانہ صرف سلم بستیوں میں ہی قائم کیا جا تا ہے جس سے یہا ں کی عوام برہم ہے اور صر ف تمام سیاسی پارٹی الیکشن میونسپل‘ ایم ا یل ے اور ایم پی کے وقت وعدہ کرتے ہو ے اعلان کیا جاتا ہے کہ ان بنیادی مسائل حل کریں گے جو آج تک عمل آوری نہیں ہوئی اوصرف عوام کو دھوکہ دینے کیلئے؟ اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن‘حیدرآباد کی جانب سے جائیداد کے مالکین سے میونسپل پراپرٹی ٹیکس پابندی سے وصول کی جاتی ہے آخر کیوں؟
ایک اور بات غور طلب ہے کہ یہاں پر رہنے والے زیادہ ترکرایہ دار ہیں جو ریاست گجرات سے آکر مقیم ہیں جن کووہاں کے فسادات اور زلزلے سے متاثر ہونے پر انہیں یہا ں لاکرRehabilitation Packageکے تحت کم کرایہ پر جو ماہ 500/-روپے سے لیکر 800/-روپے کے درمیان ہے بسایا گیا ہے۔ یہ لوگ روز کی محنت مزدوری کرکے گذارا کرتے ہیں اور مالک مکان تو بہت کم رہتے ہیں وہ بھی اکنامکس کلاس کے ہیں جن میں زیادہ تر مکان مالک قرضوں سے فلائٹ خریدے ہیں۔
ان سب حالات سے واقف ہوتے ہوئے بھی چو نکہ یہاں کی آبادی کی کثرت اقلیتی طبقہ سے ہے رکن اسمبلی حلقہ راجندر نگر‘ کارپویٹر راجندنگر وارڈ اور رکن لوک سبھا حلقہ چیوڑلہ نے گذشتہ کئی سالوں سے نا انصافی کا رویہ اپنا رہے ہیں جو قابل تنقید ہے۔ وزیراعلی ریاستی تلنگانہ جناب ریونت ریڈی‘ وز راء بلدیہ‘ طبئی‘ پولیس اور خاص کرکے ضلع کلکٹر رنگاریڈی سے اپیل ہے کہ ان اہم بنیای مسائل کو فوری حل کرنے کے لئے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دیکر ان مسائل کی رپورٹ طلب کر تے ہوئیں فوری ان بنیادی کاموں کو شروع کریں تاکے عوامی مسائل حل ہوسکیں۔
# # #