بہاری طلباء پر مبینہ حملہ کے بعد مغربی بنگال حکومت کو گری راج سنگھ نے بنایا نشانہ
پٹنہ ، ۲۶؍دسمبر ( آئی این ایس انڈیا )
مغربی بنگال میں امتحان دینے گئے بہار کے طلباء کی پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے بنگال کی ممتا بنرجی حکومت پر سخت نشانہ بنایاہے۔ گری راج نے سوال کیا کہ کیا ممتا حکومت ان بچوں کو ہندوستان کا حصہ نہیں مانتی؟ گری راج کے ان سوالوں پر بنگال حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔گری راج سنگھ نے اس وائرل ویڈیو کو اپنے ایکس ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ امیدوار ایک کمرے میں سو رہے ہیں۔
اسی وقت کچھ لوگ اس کے کمرے میں پہنچ گئے۔ یہ لوگ طلباء سے بنگالی زبان میں سوالات کرتے ہیں۔ ایک طالب علم بتاتا ہے کہ وہ بہار سے ہے۔ یہ سن کر بنگالی زبان میں بات کرنے والے غصے میں آگئے۔ کہتے ہیں تم بہاری ہے، بنگال میں کیوں آیا امتحان دینے کے لیے (آپ بہار سے ہیں تو امتحان دینے بنگال کیوں آئے؟)ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس دوران یہ لوگ بہار کے طلباء سے ان کے کاغذات مانگتے ہیں۔ جب وہ انکار کرتے ہیں تو وہ انہیں مارنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس دوران وہ بہار کے طلباء کو جیل بھیجنے کی دھمکی بھی دیتے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے گری راج سنگھ نے کہا کہ بنگال میں روہنگیا مسلمانوں کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا گیا ہے۔ اور بہار کے ایک بچے کو جو امتحان دینے گیا تھا، مارا پیٹا جا رہا ہے؟ کیا یہ بچے ہندوستان کا حصہ نہیں ہیں؟ کیا ممتا حکومت نے ٹھیکہ لیا ہے؟ صرف عصمت دری کرنے والوں کی حفاظت کے لیے؟گری راج سنگھ نے کہا کہ بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت ہے، وہاں اگر ان کے اپنے ملک کے بچے، بہار کے بچے امتحان دینے جا رہے ہیں، تو وہ ان کے ساتھ بدمعاشی کرتے ہیں، مارتے ہیں، ان کا پیچھا کرتے ہیں۔