حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیل کا بڑا حملہ، کیاہدف اسکے سربراہ حسن نصر اللہ تھے؟
دبئی،28ستمبر( ایجنسی/ وائس آف امریکہ)
اسرائیلی فوج نے جمعہ کو کہا کہ اس نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر بڑا حملہ کیاہے، جہاں زبردست دھماکوں کے ایک سلسلے نے متعدد عمارتوں کو مسمار کر دیا اور آسمان پر نارنجی اور سیاہ دھویں کے بادل چھاگئے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو امریکہ کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس جارہے ہیں۔
اسرائیل کے تین بڑے ٹی وی چینلز نے کہا کہ حملوں کا ہدف حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ تھے۔ لیکن ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے ان رپورٹوں کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی جن کا کوئی "سورس” نہیں تھا، اور اسرائیلی فوج نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ان کی روانگی کا اعلان بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر بڑے اسرائیلی فضائی حملے کے فوراً بعد کیا۔
نیتن یاہو، اقوام متحدہ سے خطاب کے لیے نیویارک ہیں اور وہ یہودی تہوار یوم سبت کے بعدہفتہ کی رات تک قیام کرنے والے تھے۔
لبنان کے دارالحکومت کے جنوب میں نواحی علاقوں میں یہ حملے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے اقوام متحدہ سے خطاب کے فوراً بعد ہوئے، جس میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی مہم جاری رہے گی۔
امریکی ردعمل
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ امریکہ کو فضائی حملے سے چند لمحے قبل، وقت سے پہلے مطلع کر دیا گیا تھا، لیکن ان حملوں پر امریکی ردعمل میں پینٹاگون کی نائب ترجمان، سبرینا سنگھ نے محکمہ دفاع کی معمول کی بریفنگ میں کہا کہ جنوبی بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں "امریکہ ملوث نہیں تھا اور نہ ہی اس بارے میں اسے کوئی پیشگی وارننگ ملی تھی”۔
سنگھ نے کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے اس وقت بات کی جب اسرائیلی آپریشن جاری تھا۔
The Israeli military says it has mobilised two reserve brigades to increase “the level of readiness in the northern arena” as it keeps attacking neighbouring Lebanon.
🟠 LIVE updates: https://t.co/a9GNX4p5vp pic.twitter.com/FwSlZOSazS
— Al Jazeera English (@AJEnglish) September 27, 2024
اے پی کے مطابق دھماکوں کا حجم اور وقت کو دیکھتے ہوئے، اس بات کے قوی اشارے ملے تھے کہ عمارتوں کے اندر کسی اہم ہدف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ماضی کے تنازعات میں نظر نہ آنے والی حد تک، اسرائیل نے گزشتہ ہفتے حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت کو ختم کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ حملے کی اہمیت کے ایک اور اشارے میں، وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے دفتر نے کہا کہ وہ اسرائیل کی فضائیہ کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں موجود تھے۔
جمعہ کو ہونے والے بم دھماکے پچھلے سال لبنان کے دارالحکومت میں اب تک دیکھے گئے حملوں میں سب سے زیادہ طاقتور تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈم۔ ڈینیل ہگاری نے کہا کہ حملوں میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا جو رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع ہے۔
The Israeli military says it has mobilised two reserve brigades to increase “the level of readiness in the northern arena” as it keeps attacking neighbouring Lebanon.
🟠 LIVE updates: https://t.co/a9GNX4p5vp pic.twitter.com/FwSlZOSazS
— Al Jazeera English (@AJEnglish) September 27, 2024
