Skip to content
ایران کو وسیع جنگ کی طرف نہیں کھینچنا چاہیے:پزشکیان
ایران میں اختلافات۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ
ایران،30ستمبر( ایجنسیز)
اتوار کے روز نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں ایرانی قیادت میں اس حوالے سے اختلافات کی نشاندہی کردی کہ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے قتل کا جواب کیسے دیا جائے؟ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نصراللہ کے قتل کے بعد ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں اس بات پر اختلاف دیکھا گیا کہ کس طرح جواب دیا جائے۔
نیویارک ٹائمز نے ایرانی حکام کے حوالے سے بتایا کہ قدامت پسندوں کا کہنا تھا کہ تہران کو اسرائیل پر حملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا خیال ہے کہ تہران کو وسیع جنگ کی طرف نہیں کھینچنا چاہیے۔ اخبار نے ایرانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے تہران میں ان خدشات کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل ملک کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف جوابی حملہ کرے گا۔ حکام نے زور دیا کہ تہران اپنے اہم انفراسٹرکچر پر اسرائیلی حملے کو برداشت نہیں کر سکتا۔
نیویارک ٹائمز نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا کہ ہم حزب اللہ کو حسن نصر اللہ کے جانشین کا نام دینے میں مدد کریں گے، ہماری ترجیح حزب اللہ کے لیے ایک محفوظ مواصلاتی نیٹ ورک کی تعمیر ہے، اب ہماری ترجیح حزب اللہ کے لیے قیادت کا ڈھانچہ تشکیل دینا ہے۔
یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب ایرانی سرکاری میڈیا نے ایرانی شوریٰ کونسل (پارلیمنٹ) کے سربراہ محمد باقر قالیباف کے حوالے سے کہا ہے کہ آج اتوار کو مزاحمتی دھڑے ایران کی مدد سے اسرائیل کا مقابلہ جاری رکھیں گے۔ قالیباف نے کہا کہ ہم مزاحمت کی مدد کے لیے کسی بھی سطح تک جانے سے دریغ نہیں کریں گے۔
ہفتے کے روز ایران کی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک اسرائیلی حملے میں اپنے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے قتل کی تصدیق کردی تھی۔ سات اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد اگلے روز سے ہی لبنان کی پارٹی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
Like this:
Like Loading...