مہادیوبیٹنگ ایپ کیس: سنیل دمانی کو ضمانت
نئی دہلی،۳؍اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ کے تاجر سنیل دمانی کو ضمانت دے دی، جسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سال اگست میں مہادیو بیٹنگ ایپ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ جمعرات (3 اکتوبر 2024) کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے اس حکم کو منسوخ کر دیا جس میں دامنی کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کہا کہ دمانی 23 اگست 2023 سے حراست میں ہیں۔عدالت نے کہا، مقدمہ کے میرٹ پر کچھ کہے بغیر، ہم سمجھتے ہیں کہ اپیل کنندہ کو ضمانت کی شرائط کے ساتھ ضمانت پر رہا کیا جا سکتا ہے۔’
بنچ نے کہا، اگر مزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے، تو اپیل کنندہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ انہیں ہر 15 دن بعد متعلقہ ضلع میں ای ڈی کے دفتر میں اپنی موجودگی درج کرانی ہوگی۔ اپیل کنندہ ٹرائل کورٹ کی پیشگی اجازت کے بغیر ملک سے باہر نہیں جائے گا۔ جیسے ہی سماعت شروع ہوئی، دمنی کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ وکاس پاہوا نے عدالت کو بتایا کہ تاجر 14 ماہ سے جیل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم تفتیش میں شامل نہیں ہوا اور مقدمے کی سماعت ابھی شروع نہیں ہوئی۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ زوہیب حسین نے دلیل دی کہ اس معاملے میں 45 ملزمان ہیں اور تاجر ایک حوالا آپریٹر ہے اور اس پر 5000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجرمانہ رقم کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کا الزام ہے۔
تفتیشی ایجنسی نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سازش کار مفرور ہے اور اس کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔عدالت نے اس بات کا نوٹس لیا کہ دمانی گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ الزامات کی خوبیوں پر غور کیے بغیر اور اس حقیقت کو دھیان میں رکھے بغیر کہ ای ڈی کے ذریعہ شکایت (چارج شیٹ) پہلے ہی داخل کی جا چکی ہے، اسے ضمانت دے رہی ہے۔ سپریم کورٹ دمانی کی اپیل پر سماعت کر رہی تھی، جس میں ہائی کورٹ کے 26 جولائی کے ضمانت کی درخواست کو مسترد کرنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔گزشتہ سال 23 اگست کو ای ڈی نے مہادیو ایپ سے متعلق منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں تین دیگر کے ساتھ دمنی کو گرفتار کیا تھا۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی نے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے سیاسی مشیر ونود ورما سمیت 10 لوگوں سے منسلک احاطے کی بھی تلاشی لی۔اس معاملے میں دممنی کے علاوہ ان کے بھائی انیل دمانی، چھتیس گڑھ پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) چندر بھوشن ورما اور ستیش چندراکر (تمام رہائشی رائے پور) کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق، دمانی برادران ایک زیورات کی دکان اور ایک پٹرول پمپ کے مالک تھے اور مبینہ طور پر ان کا حوالا لین دین میں کردار تھا۔ اے ایس آئی ورما نے مبینہ طور پر دوسرے ملزمین کو پولیس کارروائی سے بچانے کے لیے ان سے پیسے لیے اور شبہ ہے کہ اس نے دوسرے پولیس افسران کو بھی پیسے دیئے۔