Skip to content
سلامتی کونسل اجلاس: ایران کو کھلی امریکی دھمکیاں،روس کھل کر ایران کا حامی
نیویارک،۴؍اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
امریکہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ایران کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے امریکہ یا اس کے اتحادی اسرائیل کو ٹارگٹڈ کارروائیوں کا نشانہ بنایا تو ایران کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔ امریکہ کی یہ دھمکی اس وقت سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اسی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہہ رہے تھے کہ ‘مشرق وسطی میں بدلے اور انتقام کا چکر اب ختم ہونا چاہیے۔
‘سیکرٹری جنرل کا اس خطرناک جنگی سلسلے کے بارے میں کہنا تھا کہ جنگ اور تباہی کا یہ سلسلہ رکنا چاہیے؛ کیونکہ وقت ہاتھ سے نکلا جارہا ہے۔خیال رہے ایران کو امریکہ دھمکیاں ملنے کا موقع پندرہ رکنی سلامتی کونسل کا وہ اجلاس بنا ہے جسے بیروت میں اسرائیلی بدترین بمباری اور حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد بلایا گیا تھا۔ اسرائیلی بمباری کے دوران ایرانی قدس فورس کے سربراہ بھی قتل ہوئے تھے۔اس بمباری کے ساتھ ہی اسرائیلی عہدے داروں نے لبنان پر زمینی حملے کا بھی اشارہ دے دیا تھا۔ تاکہ ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کو ختم کیا جا سکے۔تاہم اسی دوران منگل کی رات ایران نے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل حملہ کر دیا۔ ایران کے مطابق اس نے دو سو میزائل اسرائیل میں فائر کیے ہیں۔
اس دوران تقریبا پورے اسرائیل میں خوف اور سراسیمگی پھیل گئی۔اس تناظر امریکہ جس نے خطے میں کئی روز قبل ہی اپنی اضافی فوجی اور مزید جنگی طیارے بھیج دیے تھے اس کے اقوام متحدہ میں سفیر تھامس گرین فیلڈ نے سلامتی کونسل میں کہاکہ، ہماری کارروائیاں محض دفاعی نوعیت کی ہیں۔تاہم امریکی سفیر نے بڑے کھلے لفظوں میں کہاکہ،مجھے واضح کرنے دیجیے ایرانی رجیم کو اپنے اقدامات کے لیے جواب دہ بنایا جائے گا اور اس سے حساب لیا جائے گا۔ اس لیے ہم قوت کے ساتھ ایران اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر ایران نے امریکہ یا اسرائیل کے خلاف کوئی مزید کارروائی کی تو ایرانی رجیم کو جواب دینا ہوگا۔
امریکی سفیر نے کہا سلامتی کونسل کے رکن ہونے کے ناطے یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ایرانی پاسداران انقلاب کور پر مزید پابندیاں لگائیں۔ کہ وہ دہشت گردی کی مدد کرتی ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کرتی ہے۔گوتریس نے سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا وہ ایرانی حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی سفیر نے کہا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر اسرائیل میں داخلے پر پابندیاں عائد کرتا ہے کیونکہ انہوں نے کھل کر ایرانی میزائل حملے کی مذمت نہیں کی ہے۔
Like this:
Like Loading...