Skip to content
کانگریس نوجوانوں کو منشیات کے دلدل میں دَھکیل رہی ہے: امت شاہ
نئی دہلی،4اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی سے پکڑی گئی منشیات کو لے کر کانگریس پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف مودی حکومت ڈیش فری انڈیا کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنا رہی ہے، وہیں دوسری طرف شمالی ہندوستان سے پکڑی گئی 5,600 کروڑ روپے کی منشیات کی کھیپ میں کانگریس کے ایک سرکردہ شخص کا ملوث ہونا انتہائی خطرناک اور شرمناک ہے۔درحقیقت بی جے پی نے جمعرات کو الزام لگایا کہ منشیات کے کاروبار سے متعلق 5,600 کروڑ روپے ضبط کرنے کے معاملے میں گرفتار اہم ملزم کو دہلی یونٹ کے اطلاعات کے حق (آر ٹی آئی) سیل کا چیئرمین ہے۔
اس سے قبل پولیس نے یہ بھی کہا تھا کہ مرکزی ملزم کے ایک قومی سیاسی جماعت کے رہنماؤں سے مبینہ تعلقات پائے گئے ہیں۔ ہندوستان اور بیرون ملک سے تقریباً ایک درجن افراد مبینہ طور پر مغربی ایشیائی ممالک سے ممنوعہ منشیات ہندوستان میں سمگل کرنے والے ایک بین الاقوامی گروہ میں ملوث تھے۔ اس کو لے کر کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ کانگریس کے دور میں پنجاب، ہریانہ اور پورے شمالی ہندوستان میں منشیات کی وجہ سے نوجوانوں کی حالت سب نے دیکھی ہے۔ جہاں مودی حکومت نوجوانوں کو کھیل، تعلیم اور اختراع کی طرف لے جا رہی ہے وہیں کانگریس انہیں منشیات کی تاریک دنیا میں لے جانا چاہتی ہے۔
مودی حکومت اپنے سیاسی اثر و رسوخ سے نوجوانوں کو منشیات کی دلدل میں دھکیلنے کے کانگریسی لیڈر کے عزائم کو کبھی ناکام نہیں ہونے دے گی۔ ہماری حکومت منشیات فروشوں کی سیاسی حیثیت یا قد کاٹھ سے قطع نظر، پورے منشیات کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرکے منشیات سے پاک ہندوستان بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ پولیس نے بدھ کے روز جنوبی دہلی کے مہیپال پور کے ایک گودام سے 560 کلو گرام سے زیادہ کوکین اور 40 کلو گرام ہائیڈروپونک ماریجوانا ضبط کیا تھا۔اس کی تخمینہ قیمت تقریباً 5,620 کروڑ روپے تھی۔ اس معاملے میں اسپیشل برانچ نے چار لوگوں کو گرفتار کیا تھا –
دہلی کے رہنے والے تشار گوئل (40)، ہمانشو کمار (27) اور اورنگزیب صدیقی (23) اور ممبئی کے رہنے والے بھرت کمار جین (48)ملزم ہیں۔ ادھر پولیس نے گودام میں بوریوں میں رکھی 602 کلو سے زائد منشیات بھی قبضے میں لے لی ہے۔ایک سینئر افسر نے بتایا تھا کہ ہندوستان میں کام کرنے والے گینگ کے پیچھے گوئل کا دماغ ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ چاروں ملزمان دہلی اور دیگر میٹرو میں کنسرٹس، ریو پارٹیوں وغیرہ میں بڑی مقدار میں منشیات فروخت کرنے کی سازش کر رہے تھے۔
تحقیقات کے دوران ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے گوئل کی کئی تصاویر ملی ہیں، جس میں وہ کانگریس لیڈروں کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔گوئل کے مبینہ فیس بک اکاؤنٹ پر ان کی پروفائل پکچر کے طور پر شیر کی تصویر ہے اور انھوں نے انڈین یوتھ کانگریس، ڈی وائی پی سی کے دہلی اسٹیٹ آر ٹی آئی سیل کے صدر کے طور پر اپنا تعارف لکھا ہے۔ تاہم، یوتھ کانگریس نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں 17 اکتوبر 2022 کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے تنظیم سے نکال دیا گیا تھا۔
Like this:
Like Loading...