دہلی شاہی عیدگاہ پارک میں نصب رانی لکشمی بائی کے مجسمہ کے مسئلہ پر ہوئی سماعت
نئی دہلی،4اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
دہلی کے شاہی عیدگاہ پارک میں جھانسی کی رانی لکشمی بائی کے مجسمے کی تنصیب کو لے کر جمعہ (4 اکتوبر) کو ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل نے بتایا کہ مجسمہ، شاہی عیدگاہ پارک میں نصب کیا گیا ہے۔ اس پر دہلی ہائی کورٹ نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ تین رکنی ٹیم اس جگہ جائے اور انہیں دکھائے کہ مجسمہ کہاں نصب کیا گیا ہے۔
اب اس کیس کی اگلی سماعت 7 اکتوبر 2024 کو دہلی ہائی کورٹ میں ہوگی۔ رانی لکشمی بائی مجسمہ تنازعہ کی سماعت کے دوران، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا، کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے بچنے کے لیے، مجسمے کے تین اطراف میں باؤنڈری وال بنائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ایم سی ڈی کے وکیل نے عدالت سے کہا، یہ مورتی عیدگاہ کی دیوار سے 200 میٹر دور ہے، مورتی کی وجہ سے کسی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچے گی۔ دونوں فریقوں کے دعوؤں کو سننے کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ تین رکنی ٹیم اس جگہ بھیجیں اور انہیں دکھائیں کہ مجسمہ کہاں نصب کیا گیا ہے۔ اس وقت دہلی کے موتیا خان علاقے میں رانی لکشمی بائی کے مجسمے کیخلاف احتجاج کے بعد مورتی کی تنصیب کا کام ٹھپ ہے۔
اس کے علاوہ کشیدگی کے پیش نظر علاقے میں پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ دراصل دہلی پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے 2016-17 میں ایک منصوبہ تیار کیا تھا۔ اس منصوبے کے مطابق دیش بندھو گپتا روڈ پر نصب رانی لکشمی بائی کے مجسمے کو منتقل کیا جانا تھا۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شاہی عیدگاہ کے قریب مورتی لگانے کے لیے زمین دی تھی۔ اب عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی نے اس کیخلاف دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور اسے یہاں نہ لگانے کی اپیل کی ہے۔