Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Minority Role of Aligarh Muslim University: Considerations and Future Ways

حماس کے خلاف جنگ کے ایک سال مشرق وسطی بارود کے ڈھیر پر۔

Posted on 05-10-2024 by Maqsood

حماس کے خلاف جنگ کے ایک سال مشرق وسطی بارود کے ڈھیر پر۔

ازقلم:شیخ سلیم ،ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے میں سینکڑوں اسرائیلی ہلاک اور اغوا ہونے کے بعد اسرائیل حماس کے خلاف غزہ اور فلسطینی علاقوں میں شدید فوجی مہم چلا رہا ہے۔ اس جنگ میں غزہ میں 40,000 سے زیادہ افراد اور مغربی کنارے میں سینکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اسرائیل کو حماس کے فوجی ڈھانچے کو جزوی طور پر تباہ کرنے میں کامیابی ملی ہے، لیکن اغوا شدہ شہریوں اور فوجیوں کی بازیابی کی کوششیں ابھی تک جاری ہیں، اور اب تک کم کامیابیاں ملی ہیں۔

ابتدائی طور پر اسرائیل کو اپنے مغربی اتحادیوں سے بھرپور بین الاقوامی حمایت ملی، جس نے اسے حماس پر وسیع پیمانے پر فضائی حملے کرنے کی اجازت دی۔ تاہم، جیسے جیسے تنازعہ بڑھا اور شہری ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، عالمی رائے عامہ بدلنا شروع ہوگئی۔ یورپ اور امریکہ میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں غزہ میں شہری ہلاکتوں اور تباہی کی مذمت کی جا رہی ہے، جس سے اسرائیل کی سفارتی حیثیت پیچیدہ ہو گئی ہے۔ امریکہ میں انتخابات قریب ہیں، اور اگر ایران کے ساتھ دشمنیاں بڑھ گئیں تو اسرائیل کی کارروائیوں کی حمایت پر مزید سوالات اٹھ سکتے ہیں۔

7 اکتوبر کے حماس حملے نے اسرائیل کی انٹیلی جنس ناکامیوں کو بے نقاب کیا، جس کے نتیجے میں تباہ کن جانی نقصان ہوا۔ اسرائیل کو اب غزہ میں انسانی بحران کی وجہ سے عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے ردعمل کا سامنا ہے، جہاں گھروں، اسپتالوں اسکولوں اور عام لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

تنازعہ کے طویل عرصے تک جاری رہنے کے امکانات بڑھ رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ اور ایران کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعات کا شکار ہو گیا ہے، پہلے ہی اہم رہنماؤں جیسے حسن نصر اللہ اور اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے جواب میں میزائل حملے کر چکا ہے۔ اگر ایران نے اپنی مداخلت میں اضافہ کیا تو یہ پورے خطے میں ایک وسیع جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔

قریب دو سو ایرانی میزائلوں کی اسرائیلی شہروں پر بارش نے اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام کو بے اثر ثابت کر دیا ہے، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ امکان ہے کہ اسرائیل اور امریکہ ایران اور اس کے علاقائی حامیوں کے خلاف جلد ہی بھرپور جوابی کارروائی کریں گے، جس سے مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع تر جنگ کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔ اس صورت حال میں، اسرائیل کے دفاع اور جوابی حملے کے لیے امریکی فوجی اثاثے اہم ہوں گے۔

اگر ایران کے تیل کے کنویں جوابی کارروائی میں نشانہ بنے تو صورت حال مزید سنگین ہو جائے گی۔ ایران کی پہلے ہی کمزور معیشت بری طرح متاثر ہوگی، جس کی وجہ سے وہ خلیجی ریاستوں کے تیل کے اثاثوں پر حملہ کر سکتا ہے۔ اس سے عالمی تیل کی سپلائی میں خلل پیدا ہوگا، جس کے نتیجے میں قیمتیں بڑھیں گی اور دنیا بھر میں معاشی جھٹکے لگیں گے۔ ممکن ہے کہ اس تنازعے میں مزید ممالک بھی شامل ہو جائیں، جس سے وسیع تر علاقائی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگا، جس کے عالمی اقتصادی اور سیاسی نتائج سامنے آئیں گے۔

آخر میں، حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ، ایک سال بعد، ایک نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ اگرچہ اسرائیل نے فوجی طور پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، لیکن تنازعہ میں مزید شدت آگئی ہے، جس سے علاقائی استحکام اور عالمی معیشت کو خطرات لاحق ہیں۔ ایران اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کے ساتھ، صورت حال انتہائی غیر یقینی ہے، اور طویل اور وسیع جنگ کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔

7 اکتوبر کو اس جنگ کو ایک سال ہو جائے گا، اور اُس روز اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کی توقع ہے کیونکہ وہ حماس کے خلاف فیصلہ کن کامیابی اور اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اب حزب اللہ، ایران اور حوثی ملیشیا بھی سامنے آ چکے ہیں، جس سے اسرائیل کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ عوام کی توجہ ہٹانے اور اپنی کرسی بچانے کے لیے نیتن یاہو ایران کے خلاف کوئی بڑا آپریشن یا حملہ کر سکتے ہیں۔ جنگ کی صورت میں امریکہ برطانیہ فرانس پوری طرح سے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونگے اقوام متحدہ سے یہ اُمید نہیں رکھی جاسکتی کے وہ جنگ بندی کرائے،اس صورت میں حالات کس طرف جائیں گے، یہ کہنا مشکل ہے۔ حالیہ جمعہ کے خطبے میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو کھلی دھمکی دی ہے اور ایرانی عوام اور اپنے اتحادیوں کا مورال بلند کرنے کی کوشش کی ہے۔ صورت حال نازک ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اُمت مسلمہ کی حفاظت فرمائے ۔آمین۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb