یتی نرسمہانند کیخلاف سخت کاروائی ہو،مایاوتی نے بھی کیا مطالبہ
لکھنؤ، 6اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
اتر پردیش اور مہاراشٹر کے لوگ یتی نرسمہانند کے ایک متنازعہ بیان کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں اور اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں، لیکن اب مایاوتی نے بھی ایکس پر پوسٹ کر کے اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے اسلام کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کے بارے میں مایاوتی نے کہا ہے کہ اس کے ایک بیان سے بدامنی اور کشیدگی پھیل گئی ہے۔مایاوتی نے الزام لگایا کہ پولیس نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی ہے لیکن بیان دینے والے مہنت کیخلاف نہیں۔ایسے میں انہوں نے قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ مہنت کے متنازعہ بیان کی وجہ سے مغربی اتر پردیش میں کئی مقامات پر لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ یہی نہیں مہنت نرسمہانند کے بیان کو لے کر غازی آباد میں بھی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔اس کی وجہ سے یہاں ہنگامہ ہوا، جس میں پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ پولیس نے 200 سے زائد ایف آئی آر بھی درج کیں۔ جانکاری کے مطابق نرسمہانند کیخلاف کئی مقدمات درج ہیں۔
ان میں دسمبر 2021 میں ہریدوار میں ایک کانفرنس میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے اور وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے۔اس کے قریبی ساتھی اور یتی نرسمہانند سرسوتی فاؤنڈیشن کی جنرل سکریٹری، ادیتا تیاگی نے دعویٰ کیا کہ مہنت کو 29 ستمبر کو غازی آباد کے ہندی بھون میں منعقد ایک پروگرام کے دوران قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا اور اس بارے میں معلومات نہیں ہیں کہ اسے کہاں رکھا گیا ہے۔