Skip to content
رفح میں سات دیگر فوجیوں کے ساتھ ہلاک اسرائیلی کیپٹن وسیم محمود کون ہے؟
مقبوضہ بیت المقدس،16جون ( آئی این ایس انڈیا )
ہفتے کی شام اسرائیلی فوج نے ایک بکتر بند انجینئرنگ پرسنل کیریئر کو غزہ میں رفح کے قریب پیش آنے والے حادثے کی مختصر تفصیلات جاری کیں۔ یہ حادثہ مقامی سطح پر تیار کردہ نامر کیریئر کے ساتھ ہفتے کی صبح 5:15 بجے شہر کے مضافات میں واقع تل السلطان پناہ گزین کیمپ کے قریب سے گذر تے ہوئے پیش آیا تھا۔فوج نے دعویٰ کیا کہ جب ایک دھماکہ خیز آلہ اس کے مرکز سے ٹکرا گیا تو گیواتی بریگیڈ بٹالین کے انجینئرز اور بکتر بند اہلکاروں نے مل کر تقریباً 50حماس کے کارکنان کو ہلاک کر دیا۔آپریشن کے بعد یونٹ نے اپنا مشن مکمل کیا اور اسٹارٹنگ پوائنٹ کی طرف لوٹ گئی۔اسرائیلی فوج کے بیانات کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی انگریزی ویب سائٹ کے ترجمے سے معلوم ہوتا ہے کہ بغیر پیشگی فائرنگ یا خطرے کی پیش گوئی کے بکتر بند گاڑی ایک زور دار دھماکے سے شدید نوعیت کی آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگئی اور اس میں موجود تمام افراد جل کر ہلاک ہوگئے۔
یہ گاڑی قافلے میں شامل پانچویں یا چھٹی گاڑی تھی۔ گاڑی ایک خطرناک نوعیت کی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی تھی۔فوج نے مارے جانے والے آٹھ فوجیوں کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کیں۔ البتہ ایک فوجی کی شناخت وسیم محمود کے نام سے کی ہے جو درز قبیلے سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ جزیرہ نما النقب کے نواحی علاقے ’بیت جن‘ کا رہائشی ہے۔ 23 سالہ محمود 601ویں انجینئرنگ کور میں ڈپٹی کمپنی کمانڈر کے عہدے پر تھا۔ یہ یونٹ 402ویں ریلوے بریگیڈ کی بٹالین کا حصہ ہے۔اسرائیلی اخبار کی ویب سائٹ نے مقتول کیپٹن کے چچا شریف غانم کے حوالے سے بتایا کہ ان کا بھتیجا جنگ کے آغاز میں زخمی ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں لڑنے کے لیے دوبارہ گیا تھا۔
جو کچھ ہوا وہ بہت بڑا سانحہ ہے۔ جنگ کے آغاز میں اس کے بازو میں گولی لگی تھی۔بیت جن ٹاؤن کونسل کے سربراہ نزیہ دبور نے عیدالاضحی کی تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔الدرز قبیلے کے روحانی پیشوا طریف نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس نے کہا کہ بیت جن سے تعلق رکھنے والے افسر وسیم محمود درز قبیلے کے وطن پر جان قربانی کرنے والے دیگر فراد کی طویل فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔
Like this:
Like Loading...