کانگریس نے ہریانہ کے نتائج کو کیامسترد .
جے رام رمیش نے کہا: ہم نہیں ہارے،بلکہ ہمیں ہروایا گیا ہے
نئی دہلی،8اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
کانگریس نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ ہم نتائج کو قبول نہیں کرتے۔ ہم شکست خوردہ نہیں ہیں، ہمیں شکست دِلوائی گئی ہے ۔ نیز کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے بھی کہا کہ ہریانہ کے نتائج غیر متوقع ہیں۔کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ ہریانہ کے انتخابی نتائج پوری طرح سے غیر متوقع اور حیران کن ہیں۔یہ زمینی حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔ یہ ہریانہ کے لوگوں کی سوچ کیخلاف ہے۔
میرے خیال میں ان حالات میں نتائج کو قبول کرنا ہمارے لیے ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کم از کم تین اضلاع میں گنتی کے عمل اور ای وی ایم کے کام کے بارے میں بہت سنگین شکایات موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہریانہ میں اپنے سینئر ساتھیوں سے بات کی ہے اور یہ جانکاری دی ہے۔ ہم اسے کل یا پرسوں الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے۔ ہم کمیشن سے وقت مانگیں گے ،کیونکہ ہمارے امیدواروں نے بہت سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں۔
آج ہم نے ہریانہ میں جو کچھ دیکھا وہ حکومت کی ’طاقت‘ کی فتح ہے۔ یہ عوامی حق رائے دہی کو تباہ کرنے اور شفاف جمہوری عمل کی شکست ہے۔جے رام رمیش نے کہا کہ ہمیں ہریانہ کے بارے میں جو بھی تجزیہ کرنا ہے، ہم ضرور کریں گے، لیکن سب سے پہلے ہم مختلف اضلاع سے جو شکایات حاصل کر رہے ہیں، وہ الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے۔ ہم نے کیا کیا، کیا نہیں کیا، کہاں غلطی ہوئی اس کا تجزیہ بہر حال ضرور ہوگا۔ کانگریس پارٹی میں یہ روایت رہی ہے اور سب سے بات کرنے کے بعد تجزیہ کیا جائے گا۔
عوام کے جذبات کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر کے انتخابات پر انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جموں میں ہماری کارکردگی بہتر ہونی چاہئے تھی۔ اس کی بھی کچھ وجوہات ہیں، ان پر بھی بات کی جائے گی۔ جموں و کشمیر میں جلد ہی این سی اور کانگریس کی مخلوط حکومت قائم ہونے والی ہے۔ مشترکہ پروگرام بنایا جائے گا اور ہم عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔نیز کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ نتائج مکمل طور پر غیر متوقع ہیں۔ ہم یہاں تک کہیں گے کہ ہمیں یہ قبول نہیں۔ تین اضلاع حصار، مہندر گڑھ اور پانی پت سے ہمارے امیدوار کے بارے میں مسلسل شکایات آرہی ہیں۔