ہریانہ اسمبلی انتخابات: کتنے فیصد مسلمانوں نے بی جے پی کو ووٹ کیا؟ سروے میں ملا جواب
نئی دہلی، 10اکتوبر (الہلال میڈیا)
ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد، بی جے پی جیت کے جشن میں ڈوبی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس اپنی شکست کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ اس دوران سی ایس ڈی ایس کا ایک چونکا دینے والا سروے سامنے آیا ہے۔ سی ایس ڈی ایس کے سروے کے مطابق برہمن، یادو، دیگر او بی سی اور دلت ووٹروں نے بھاری اکثریت سے بی جے پی کو ووٹ دیا۔وہیں جاٹ، جاٹو اور مسلمانوں نے کانگریس پر اعتماد کا اظہار کیا۔
جاٹوں میں سے 28 فیصد نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ 53 فیصد نے کانگریس پر بھروسہ کیا۔ 19 فیصد نے دیگر جماعتوں کے حق میں ووٹ دیا۔ سروے کے مطابق 51 فیصد برہمنوں نے بی جے پی کو، 31 فیصد نے کانگریس کو، 2 فیصد نے بی ایس پی، آئی این ایل ڈی کو اور 16 فیصد نے دوسروں کو ووٹ دیا۔ سروے کے مطابق 68 فیصد پنجابی کھتریوں نے بی جے پی پر اعتماد کا اظہار کیا۔جبکہ 18 فیصد نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ 14 فیصد ووٹ دوسروں کو گئے۔
دیگر اعلیٰ ذات کے ووٹروں میں 59 فیصد نے بی جے پی اور 22 فیصد نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ 19 فیصد نے دوسری جماعتوں کی حمایت کی۔ 44 فیصد گجروں نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ جبکہ 37 فیصد نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ 19 فیصد نے دوسری جماعتوں کی حمایت کی۔ یادو ووٹروں میں سے 62 فیصد نے بی جے پی اور 25 فیصد نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ 13 فیصد نے دوسروں کو ووٹ دیا۔دیگر او بی سی میں سے 47 فیصد نے بی جے پی کو اور 32 فیصد نے کانگریس کو ووٹ دیا۔
21 فیصد نے دیگر جماعتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔سروے کے مطابق 50 فیصد جاٹو نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ جبکہ 35 فیصد نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ 15 فیصد نے دیگر جماعتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف 6 فیصد نے بی ایس پی اور آئی این ایل ڈی اتحاد کو ووٹ دیا۔عام طور پر جاٹو رائے دہندگان ہندی مرکز میں بی ایس پی کو ووٹ دیتے رہے ہیں۔
دیگر ایس سی زمروں میں، 33 فیصد نے کانگریس کو اور 45 فیصد نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ 22 فیصد نے دیگر جماعتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔ یہاں کے مسلم ووٹروں میں بھی انتشار دیکھا گیا۔ 59 فیصد نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ 7 فیصد نے بی جے پی اور 34 فیصد نے دیگر پارٹیوں پر اعتماد ظاہر کیا۔ سروے کے مطابق 47 فیصد سکھوں نے کانگریس اور 21 فیصد نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ 32 فیصد اعتماد دوسری جماعتوں پر تھا۔