یوپی میں کانگریس کے ساتھ اتحاد ہوگا، اکھلیش یادو کا اہم بیان
لکھنؤ، 10اکتوبر (ایجنسیز)
آج سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کانگریس کے ساتھ اتحاد پر بڑا بیان دیا ہے۔ اس سے ایک دن قبل جب منگل کو سماج وادی پارٹی نے ضمنی انتخاب کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی تو سیاسی ہلچل تیز ہوگئی تھی۔ کانگریس نے کہا کہ ابھی تک اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔کانگریس کے اس بیان نے سیاست کو نیا رنگ دیا، جس کے بعد ہر طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔
لیکن اب ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ان سوالوں کا جواب دیا ہے جن پر پچھلے 24 گھنٹوں سے تجسس تھا۔ اکھلیش یادو سے جب ہریانہ میں کانگریس کی شکست کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بڑے صاف لہجے میں کہا کہ وہ آج اس موضوع پر کچھ نہیں کہیں گے۔اس معاملہ پر بات کرنے کے لیے آج کا دن مناسب نہیں۔ جب ایس پی سربراہ سے ضمنی انتخاب کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے تھوڑا کھل کر جواب دیا۔ کانگریس کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم اور اس کے امیدواروں کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ آج کہنے کو بہت کچھ نہیں ہے لیکن ہاں، یوپی میں کانگریس کے ساتھ اتحاد ہوگا۔
اکھلیش یادو کے اس بیان کے ساتھ ہی ہر ایک طرح کا تجسس ختم ہو گیا لیکن سیٹوں کا سوال ابھی باقی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سماج وادی پارٹی نے بدھ کو چھ امیدواروں کی فہرست جاری کی۔ایس پی نے کرہل اسمبلی سیٹ سے تیج پرتاپ یادو، سیسماؤ اسمبلی سیٹ سے نسیم سولنکی، پھول پور سے مصطفی صدیقی، ملکی پور سے اجیت پرساد، کٹہاری سے شوبھاوتی ورما اور مانجھوا اسمبلی سیٹ سے ڈاکٹر جیوتی بند کو امیدوار بنایا ہے۔
پھول پور اور مجھوا دونوں ایسی سیٹیں ہیں جن پر کانگریس دعویٰ کر رہی تھی۔اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ 10 خالی سیٹوں میں سے پانچ سیٹیں – سیسماؤ، کٹہاری، کرہل، ملکی پور اور کنڈرکی – ایس پی کے پاس تھیں۔ ساتھ ہی پھول پور، غازی آباد، ماجھوان اور کھیر بی جے پی کے ساتھ تھے۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس نے ضمنی انتخاب میں 5 سیٹوں کا مطالبہ کیا تھا۔